مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منشور میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیر خارجہ جواد ظریف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منشور میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے تجویز دی ہے کہ منشور میں کسی بھی ملک کے اندرونی اور بیرونی معاملات میں مداخلت، دھمکی یا طاقت کے استعمال کی روک تھام کیلیے واضح احکامات اور اقدامات درج ہوں۔
اقوام متحدہ کو بھیجے گئے اپنے مراسلے میں وزیرخارجہ جواد ظریف نے امریکہ کا نام لیے بغیر مزید کہا کہ ایک غیر منظم ملک کی ڈھٹائی نے پورے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے عالمی برادری متاثرہ ممالک اور ترقی پذیر ممالک کے نقصانات کی تلافی کرے۔
ایرانی وزیرخارجہ نے وضاحت دی کہ امریکی حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر 8 جنوری کو دہشت گردی کا جواب دینے کے لیے ایران نے اپنے دفاع میں متوازن حملے کیے جو اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 51 کے عین مطابق ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے مراسلے میں کہا کہ امریکہ پیرس اور آئی این ایف معاہدہ سمیت دیگر معاہدوں سے منحرف ہوگیا ہے، عالمی اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی سے دنیا جنگ کے دہانے پر کھڑی ہے جب کہ ایرانی قوم کے لیے خطرات اور حملے کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ