مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران نے یورپی ممالک کی طرف سے ایٹمی معاہدے پر عدم عمل کے بعد مشترکہ ایٹمی معاہدے کے پانچویں اور آخری مرحلے میں ایٹمی معاہدے کی تمام محدودیتوں کو ختم کردیا ہے۔
ایرانی حکومت نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کے پانچویں اور آخری قدم کے تحت اپنے وعدوں کو متوقف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یورینیم افزودگی کی توانائی، افزودہ یورینیم کی مقدار ، افزودہ یورینیم کے مواد کی سطح اور تحقیقات و ریسرچ کے شعبہ میں اب ایران کسی محدودیت کو قبول نہیں کرےگا۔
ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ ایران نے آخری محدودیت یعنی سینٹریفیوجز مشینوں کی محدودیت کو ختم کردیا ہے اور اب ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے کے تحت کسی بھی محدودیت کو قبول نہیں کرےگا۔
ایرانی حکومت نے کہا کہ ایران اور بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے درمیان تعاون کا سلسلہ جاری رہےگا۔ اور اگر مغربی ممالک نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کیا تو ایران پھر معاہدے کے مطابق عمل شروع کردےگا ۔ لیکن ایران نے ایک سال سے زائدہ عرصہ سے معاہدے پر عمل کیا لیکن فریق ثانی نے معاہدے پر عمل نہیں ، اب ایران نے بھی معاہدے پر یکطرفہ طور پر عمل کو مکمل طور پر متوقف کردیا ہے۔
آپ کا تبصرہ