مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگارکی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے عدلیہ کے سربراہ ، اعلی ججز اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں فرمایا: امریکہ مذاکرات کے ذریعہ ایرانی قوم کے اقتدار کو سلب کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے امریکہ کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش دھوکے اور فریب پر مبنی ہے۔
یہ ملاقات آیت شہید بہشتی کی شہادت کی سالگرہ اور ہفتہ عدلیہ کی مناسبت سے انجام پذیر ہوئی۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہید بہشتی کو عظیم مفکر قراردیتے ہوئے فرمایا: شہید بہشتی مضبوط ، مستحکم اور قوی فکر و ارادہ کے حامل انسان تھے جنھوں نے اسلامی نظام میں قوہ عدلیہ اور قضائیہ کی بنیاد رکھی، اور وہ اسلامی نظام کے لئے بہت بڑی نعمت تھے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی نظام میں عدلیہ کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: عدلیہ کو اسلامی اصولوں اور دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق عوامی مقدمات کی سماعت کرنی چاہیے اور انھیں خوش اسلوبی کے ساتھ حل کرنا چاہیے اور مقدمات کو طول دینے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس بات سے عدلیہ کے اقتدار پر حرف آتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی حکام کی طرف سے ایرانی قوم کی توہین ، ظلم و ستم اور اقتصادی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت دنیا کی منفورترین حکومت ہے جو دنیا میں دہشت گردی ،اختلافات اور دوسرے ممالک میں مداخلت کی پالیسیوں پر گامزن ہے۔ امریکہ دنیا بھر میں ظلم و بربریت کا مظہر ہے۔ امریکہ انسانی حقوق اور جمہوری حکومتوں کا دشمن ہے۔ امریکہ ڈکٹیٹروں کا حامی اور اقوام عالم کا خونخوار دشمن ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکہ کی طرف سے ایران کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کو مکر و فریب اور دھوکے پر مبنی قراردیتے ہوئے فرمایا: دشمن نے جب محسوس کیا کہ ایرانی قوم پر اس کا دباؤ غیر مؤثر اور ناکام ہوگیا ہے تو اس نے سیاسی مذاکرات کی پیشکش کردی ، جبکہ ایرانی قوم اچھی طرح جانتی ہے کہ ایران نے امریکہ سمیت بڑي طاقتوں کے ساتھ پانچ چھ سال تک مذاکرات اور گفتگو کی۔ مذاکرات کے نتیجے میں مشترکہ ایٹمی معاہدہ وجود میں آیا اور امریکہ کے موجودہ صدر نے اس معاہدے کو توڑ دیا ، امریکی صدر اب کس منہ سے ایران کے ساتھ مذاکرات کی بات کررہے ہیں ، امریکہ تو پہلے سے ہی ایرانی قوم کے لئے نا قابل اعتماد تھا ۔ ایران نے عالمی برادری کے کہنے پر امریکہ کے ساتھ گروپ 1+5 میں مذاکرات کئے ۔ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر اپنا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے پیش کردیا ہے ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کی طرف سے مذاکرات کی دوبارہ پیش کش مکر و فریب اور دھوکے پر مبنی ہے اور امریکہ مذاکرات کے ذریعہ ایرانی قوم کے دفاعی اقتدار کو نشانہ بنانا چاہتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایرانی قوم کو امریکہ کے ساتھ مذاکرات کی کوئی ضرورت نہیں ، ایرانی قوم امریکہ کے بغیر بھی زندہ رہ سکتی ہے اور ہم اپنے دفاعی ، قومی اور ملکی امور میں امریکہ کے ساتھ کسی بھی صورت میں مذاکرات نہیں کریں گے کیونکہ امریکہ کی طرف سے مذاکرات کی پیشکش مکر و فریب و دھوکے پر مبنی اور ایرانی عوام کے اقتدار کے خلاف ہے ۔
آپ کا تبصرہ