اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 14 دن تماشا دیکھنے کے بعد آج غزہ میں فوری جنگ بندی کی ایک ضعیف و کمزور قرار داد کو منظور کر لیا ہے جبکہ امریکہ نے اسرائیل کے حق میں اس قرارداد مین حصہ نہیں لیا ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 14 دن تماشا دیکھنے کے بعد آج غزہ میں فوری جنگ بندی کی ایک ضعیف و کمزور  قرار داد کو منظور کر لیا ہے جبکہ امریکہ نے اسرائیل کے حق میں اس قرارداد میں حصہ نہیں لیا۔

سلامتی کونسل کے 14 اراکین نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ امریکہ نے ووٹ نہیں ڈالا۔ قرارداد میں غزہ میں روک ٹوک کے بغیر امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قرارداد میں ممبر ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کریں کہ فائربندی کو مستقل بنایا جا سکے۔ تیرہ روز سے جاری اس لڑائی میں اب تک 800 فلسطینی شہید اور 3200 سے زائد زخمی  ہو چکے ہیں۔

جینیوا کنوینش کی پاسداری کی ذمہ دار تنظیم آئی سی آر سی نے جینیوا میں اپنے صدر دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ اُن کی امدادی جماعتیں کئی دن تک غزہ میں داخل نہیں ہوسکیں اور جب آخر کار وہ وہاں گئیں انہوں نے وہاں بڑی تعداد میں لاشیں، زخمی اور صدمے کا شکار افراد دیکھے جن میں بچے بھی شامل تھے۔ غیر جانبدار بین الاقوامی ریڈ کراس کی طبی ٹیموں نے جو غزہ میں دیکھا اسے انہوں نے دل دہلا دینے والے مناظر قرار دیا۔ چار دن کی تاخیر کے بعد اسرائیلی فوج نے ریڈ کراس کو غزہ کے جنگ سے متاثرہ علاقوں میں جانے کی اجاز ت بدھ کے روز دی۔

آئی سی آر سی کے ڈپٹی ڈائیریکٹر آپریشنز ڈومینک سٹل ہارٹ نے غزء میں ہولناک  مناظر بیان کرتے ہوئے کہا: ایک گھر میں بارہ لاشیں پڑی تھیں جبکہ چار بمشکل زندہ بچے اپنی مردہ ماؤں کے پاس پڑے تھے۔ یہ گھر ایک اسرائیلی فوجی چوکی سے محض اسی میٹر کی دوری پر تھا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہاں موجود اسرائیلی فوجیوں کو واضع طور پر علم تھا کہ اِن گھروں میں کیا ہو رہا ہے۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی ریڈ کراس آئی سی آر سی کو اِس علاقے میں جانے کی درخواست رد کر کے زخمی ہونے والوں کی مدد کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ ریڈ کراس نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں جینیوا کنوینشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ بین الاقوامی قانون کے تحت حالت جنگ میں مخالفین کی ذمہ داری ہے کہ وہ زخمیوں کا علاج کریں یا ان کا آزاد طبی ٹیموں کے ذریعے علاقے سے انخلاء ممکن بنائیں۔لیکن اسرائیل نے زخمیوں کی نہ تو خود مدد کی ہے اور نہ ہی ریڈکراس کو مدد کرنے دے رہا ہے۔اسرائیلی اور امریکی حکام غزء میں جنگی جرائم کا ارتکاب کررہے ہیں اور ان کے عرب حامی تماشا دیکھ رہے ہیں ۔