مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ عرب رابطہ کمیٹی نے اردن کے شہر عقبہ میں شام کے حوالے سے اپنے اجلاس کے اختتام پر شامی عوام کے انتخاب کا احترام کرنے پر تاکید کی ہے۔
عرب رابطہ کمیٹی نے کہا کہ ہم شام میں پرامن سیاسی منتقلی کی حمایت کرتے ہیں جس میں ملک کی تمام سیاسی قوتیں موجود ہوں اور شامی عوام کے اتفاق رائے سے ایک جامع عبوری گورننگ باڈی تشکیل دی جائے۔
عرب رابطہ کمیٹی نے زور دیا کہ اس نئے سیاسی نظام کے عبوری مرحلے سے گزرنے کے لیے سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے مطابق مخصوص مدت کے اندر اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔ نیز ہم شام کے لیے اقوام متحدہ کے ایلچی کے کردار کی حمایت کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل سے تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس کمیٹی کے رکن ممالک نے شام کے جبل الشیخ، قنیطرہ اور دمشق کے مضافات پر صیہونی رجیم کے قبضے اور اس ملک کے مختلف علاقوں اور سرکاری تنصیبات پر فضائی حملوں کی مذمت کی۔
یہ اجلاس عرب رابطہ کمیٹی کے رکن ممالک اردن، سعودی عرب، عراق، لبنان، مصر، قطر، متحدہ عرب امارات، بحرین، اور ترکی کے وزرائے خارجہ اور عرب لیگ کے سکرٹری جنرل کی سطح پر منعقد ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے عہدیدار سمیت شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے بھی اس کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت کی ہے۔