لبنان کے سابق صدر نے غزہ جنگ کے دوران شام میں لڑنے والی تکفیری تنظیموں کی مجرمانہ خاموشی پر فکر انگیز سوال اٹھایا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنان کے سابق صدر امیل لحود نے شام کے بعض علاقوں پر تکفیری گروہوں کے حملے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح لبنان پر حملے کی کوشش مزاحمتی مجاہدین کی بدولت ناکام ہوئی اسی طرح حلب پر تسلط کی کوشش بھی شامی فوج کی بدولت ناکام ہوگی۔

امیل لحود نے ایک فکر انگیز سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ جب غزہ میں جنگ کی آگ بھڑک رہی تھی تو شام میں لڑنے والی تکفیری تنظیمیں کہاں تھیں؟

ادھر صہیونی اخبار "یدیوت احرونوت" نے شام کے شہر حلب پر حالیہ دہشت گردانہ حملوں میں صیہونیوں کے کردار کا اعتراف کیا ہے۔

اس صہیونی اخبار نے لکھا کہ نسبتاً یقین کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ شام میں مسلح گروہوں کے حلب پر اچانک حملے اور لبنان میں جنگ بندی کے درمیان گہرا تعلق ہے۔

صہیونی اخبار نے واضح کیا کہ "اسرائیلی" فضائیہ کے متعدد حملوں نے مسلح گروہوں کی رہائی اور حملے کو منظم کرنے کا زمینی امکان فراہم کیا۔