مہر نیوز کے مطابق، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے ترجمان اور شعبہ تعلقات عامہ کے نائب سربراہ بریگیڈیئر جنرل علی محمد نائینی نے 26 اکتوبر کو ایرانی سرزمین پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف ملک کی جوابی کارروائی کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے پہلے ہی دو انتقامی کارروائیوں میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقوں پر سینکڑوں میزائل داغے ہیں، جنہیں آپریشن وعدہ صادق 1 اور 2 کا نام دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن وعدہ صادق 1 اور 2 در حقیقت صیہونیوں کو متنبہ کرنے کا آغاز تھا جس کے بعد، ایران ہمیشہ دشمن کو سرپرائز دیتے ہوئے یہ ثابت کرے گا کہ صیہونی نظام ایران کی کارروائی کا اندازہ لگانے سے مکمل طور پر قاصر ہے۔
انہوں نے حالیہ اسرائیلی جارحیت پر ایران کے سخت ردعمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دشمن کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی شرارت کا منہ توڑ جواب دے گا۔
میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ دشمن کے تازہ حملے کا جواب قطعی اور فیصلہ کن طور پر دیا جائے گا جو دشمن کی سمجھ سے بالاتر ہو گا۔
اس سے پہلے سپاہ پاسداران انقلاب کے چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی نے اسرائیلی حکومت کو ایران کے خلاف حالیہ جارحیت کے "ناقابل تصور" ردعمل سے خبردار کیا تھا۔