ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ باقر قالیباف نے کہا ہے کہ ایران کسی جنگ کا خواہاں نہیں ہے تاہم اس کے خلاف کاروائی کی صورت میں پوری طاقت کے ساتھ جواب دے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے المیادین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم خطے میں کسی جنگ کے خواہاں نہیں ہیں تاہم ایران کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کی صورت میں پوری طاقت کے ساتھ مناسب طریقے سے جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تہران سے بیروت کے سفر کے دوران میں نے جہاز کا کنٹرول سنبھالا تاکہ لبنان کے عوام کے چہروں پر خوشی بکھیر سکوں۔ ہم نے جنگ زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے رہبر معظم کی پیروی کی ہے جنہوں نے دشمن کی دھمکیوں سے مرعوب ہونے کے بجائے پورے اطمینان کے ساتھ نماز جمعہ کی اقتداء کی۔ ہم دشمن نے نہیں ڈرتے ہیں اور بیروت کا دورہ کرنے پر کسی قسم کے خوف کا شکار نہیں ہیں۔

قالیباف نے کہا کہ ہم نے متعدد مرتبہ کہا ہے کہ ایران جنگ کا دائرہ پھیلانے کی خواہش نہیں رکھتا ہے لیکن اس میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہئے کہ ہماری سرزمین پر کسی قسم کی جارحیت کی صورت میں پوری طاقت کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ جنرل قاآنی کے بارے میں مذموم مقاصد کے ساتھ جھوٹی خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ وہ صحت و سلامتی کے ساتھ اپنی ذمہ داریاں انجام دے رہے ہیں۔

ایرانی پارلیمانی سربراہ نے کہا کہ ہمارے خلاف کاروائی میں کسی ملک کی سرزمین استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ اگر ایسا ہوا تو ہمارا ردعمل فطری اور واضح ہوگا اور ہم اس سرزمین کے خلاف ردعمل دکھائیں گے۔ ہم مطمئن ہیں کہ ہمارے ہمسایہ ممالک اس بات کا خیال رکھیں گے اور ہمارے صلح آمیز رویے کا لحاظ رکھیں گے۔

قالیباف نے کہا کہ ہم فلسطینی اور لبنانی عوام کی حمایت پر متفق ہیں۔ ایران اور دیگر ممالک کے لوگوں کو فلسطین اور لبنان کی مدد کرنی چاہئے۔ جنگ زدہ علاقوں کی تعمیر نو کے لئے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ آج مسلمان ممالک کے درمیان اتحاد قائم ہے۔ مقاومت پہلے کی طرح پوری طاقت کے ساتھ موجود ہے۔