مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ صہیونی جنگی کابینہ کے سابق رکن بنی گینتز نے وزیراعظم نتن یاہو کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اس جنگ میں ہم نے اب تک بھاری قیمت ادا کی ہے۔ نتن یاہو یرغمالیوں کی زندہ واپسی نہیں چاہتے ہیں۔ نتن یاہو اپنی سیاسی ساکھ بچانے کی فکر میں ہیں۔ جنوبی سرحدوں سے ہجرت کرنے والے صہیونیوں کی گھروں کو واپسی نتن یاہو کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔
گینتز نے مزید کہا کہ ہمارا کابینہ میں ہونا یا نہ ہونا کوئی فرق نہیں کرتا ہے کیونکہ نتن یاہو اپنی رائے پر عمل کرتے ہیں۔ ہم صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرنے کی قوت نہیں رکھتے ہیں۔ غزہ میں صحیح وقت پر میدان عمل میں اترنے میں ہم ناکام رہے ہیں۔
بنی گینتز نے عام انتخابات منعقد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ذاتی مفادات پر عوام کے مفادات کو ترجیح دینا چاہئے۔