مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایک اہلکار نے خبررساں ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ مذاکرات کا آغاز غزہ میں جنگ بندی اور حماس کے زیر حراست صہیونی قیدیوں کی رہائی کے معاہدے تک پہنچنے کے مقصد سے ہوا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے سربراہ اپنے امریکی اور مصری ہم منصبوں اور قطر کے وزیر اعظم کے ساتھ مذاکرات کے نئے دور میں شرکت کریں گے۔
صہیونی ویب سائٹ "والا" کے نمائندے "براق راوید" نے گزشتہ روز باخبر ذرائع کے حوالے سے آگاہ کیا کہ "سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز جمعرات تک قطر کے شہر دوحہ جا رہے ہیں جہاں وہ قطر کے وزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے ملاقات کریں گے۔
اسرائیلی رپورٹر نے مزید کہا کہ ''حماس نے ثالثوں کو مطلع کیا ہے کہ اس کے نمائندے جمعرات کو ہونے والی بات چیت میں شرکت نہیں کریں گے، تاہم انھوں نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کے بارے میں جاننے کے لیے ملاقات کے بعد ثالثوں سے ملاقات کرنا چاہیں گے اور اس بات کا جائزہ لیں گے کہ آیا اسرائیل کے پاس سنجیدہ تجویز ہے اور اس نے معاہدے کے لیے کوئی کارروائی پیش کی ہے یا نہیں۔
ادھر امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل نے بدھ کو اطلاع دی ہے کہ تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کے دوران ثالثوں کو پیغام بھیجا ہے۔ یحیی السنوار کا پیغام عرب ثالثوں تک پہنچا دیا گیا ہے لیکن اس بات کا امکان نہیں ہے کہ صیہونی حکومت اس درخواست کا مثبت جواب دے گی۔
منگل کو صہیونی روزنامہ ٹائمز آف اسرائیل نے خبر دی کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک "حماس" کا کہنا ہے کہ وہ جمعرات کو جنگ بندی مذاکرات اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے کوئی وفد قطر نہیں بھیجے گی۔