مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے الجزیرہ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور 2003 کے بعد سیاسی معاملات میں ہمارے سے تعاون کررہا ہے۔ ایران کے تمام عراقی گروہوں کے ساتھ اچھے روابط ہیں اور عراق میں حکومت کی تشکیل کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات میں کسی بھی مرحلے پر ایران نے مداخلت نہیں ہے۔
السودانی نے مزید کہا کہ عراقی سرزمین سے کسی بھی ملک پر حملے قابل قبول نہیں ہیں اور ہم اپنی سرزمین کو ہمسایہ ممالک خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے یہ ایک قانونی اور اخلاقی فریضہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق دوسرے ممالک کے آپس کا بدلہ لینے کا میدان نہیں ہے۔ سعودی عرب، کویت اور ترکی کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں۔ خطے کے دو اہم ممالک ایران اور سعودی عرب کے درمیان معاہدہ انتہائی اہم اور خطے میں استحکام اور ترقی کا باعث ہے۔
السودانی نے عراق سے ایران میں مسلح دہشت گردوں کے داخلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عراق میں دہشت گرد تنظیموں کا افراد کا کوئی وجود نہیں ہے۔
عراقی وزیر اعظم نے ملک میں امریکی دہشت گرد افواج کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ چونکہ عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے اور ہماری سیکورٹی فورسز ملک میں امن و امان قائم کرسکتی ہیں لہذا امریکی افواج کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔