ایرانی صدر نے عراق ایران کے جنگی علاقوں کے دورے کے دوران کہا کہ سرکاری اہلکاروں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ آج ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ شہداء کی مرہون مت ہے، لہذا حکام کو چاہیئے کہ وہ عوام کے کاموں اور مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں، کیونکہ اس سے شہداء خوش ہوتے ہیں۔

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت الله رئیسی نے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران شہید ہونے والے شہداء سے اظہارِ عقیدت کرنے کیلئے جنگی علاقوں کا دورہ کیا اور اس دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی عہدے داروں کو شہداء کی سیرت پر عمل پیرا ہونا چاہیئے۔ شہداء کی قربانیاں ناقابل بیان ہیں۔

رئیسی نے مزید کہاکہ "شہیدوں اور جانبازوں نے جس طرح دشمنوں کا مقابلہ کیا وہ ہمارے لئے نمونۂ عمل ہے، خوزستان کی ہر جگہ شہداء کی بہادری اور قربانیوں کا مقام ہے اور ہماری یونیورسٹی میں موجود اسٹوڈنس کو یہ بتانا چاہیئے کہ سلامتی، سکون، سائنس اور علم انہی شہداء کے مرہون منت ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ ہمارے سرکاری اہلکاروں کو معلوم ہونا چاہیئے کہ آج ہمارے پاس جو کچھ ہے وہ شہداء کی مرہون مت ہے، لہٰذا حکام کو چاہیئے کہ وہ عوام کے کاموں اور مسائل کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں، کیونکہ اس سے شہداء خوش ہوتے ہیں۔

سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ جنگی علاقے شہداء، جانبازوں اور مزاحمت کاروں کی یادگار ہے لہٰذا ہمیں ان کے آثار کی حفاظت کرنی چاہیئے۔

انہوں نے نئے شمسی سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم نوروز اور نئے سال کی آمد پر، ان مقدس مقامات کی زیارت کو ترجیح دیتے ہیں، جو کہ ہمارے لئے فخر کا باعث ہے۔