ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ میں خارجہ پالیسی کے اہم امور پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے شام اور ترکیہ کے زلزلہ کے حوالے سے کہا کہ ایران زلزلہ زدہ علاقوں کو ضرورت پڑنے پر امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان کنعانی نے پیر کے روز اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران شدید زلزلے پر ترکیہ اور شام کی حکومتوں سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے رحمت الہی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

انہوں نے کہا کہ ایران یقینی طور پر اپنے اخلاقی اور انسانی فریضے کے مطابق ضروری اقدام کرے گا اور زلزلہ زدہ علاقوں کو ضرورت پڑنے پر امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔

در ایں اثنا انہوں نے اسلامی انقلاب کی چوالیسویں سالگرہ اور عشرہ فجر کے حوالے سے کہا کہ اسلامی انقلاب امام خمینی ﴿رہ﴾ کی قیادت میں ایسی حالات میں وقوع پذیر ہوا کہ جس نے دنیا بھر کی تمام اقوام کو ایک منفرد اور بے مثال ماڈل پیش کیا۔ ایسا انقلاب جو عوامی امنگوں اور عزم کے بل بوتے پر کامیاب ہوا اور یہ ثابت کیا کہ دنیا کا توازن اور حالات کا دھارا غیر ملکی طاقتوں کے ذریعے نہیں بلکہ قوم کے عزم و ارادے سے قائم ہوسکتا ہے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ کئی عشروں سے اسلامی جمہوریہ ایران کا پیراڈائم خطے کا اہم پیراڈائم ہے اور قومیں بانی انقلاب ﴿رہ﴾ کے پیغام اور دینی جمہوریت کے ماڈل سے متاثر ہیں۔ 

ناصر کنعانی نے جنوبی کوریا کے صدر کے متنازعہ ایران مخالف بیان کے حوالے سے کہا کہ ہم نے جنوبی کوریا سے ان کے صدر کے ایران کے خلاف بیانات کے بارے میں اطمینان بخش وضاحت کا مطالبہ کیا تھا لیکن ان کی وضاحت قابل اطمینان نہیں تھی۔ اگر ہمیں کوئی واضح اور قابل اعتماد جواب نہیں ملتا ہے تو ہم اسے جنوبی کورین حکومت کے سرکاری موقف کے طور پر سمجھیں گے جس کے دو طرفہ تعلقات پر مزید منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

جنوبی کوریا پر واجب الاداء قرض کا ذکر کرتے ہوئے ناصر کنعانی نے زور دیا کہ ایران اس معاملے کی سنجیدگی سے پیروی کر رہا ہے اور سیول سے ایران کے تمام قومی اثاثے حاصل کرنے تک اس کی پیروی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے جنوبی کوریا کی حکومت نے اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ضروری عزم کا مظاہرہ نہیں کیا۔ انہوں نے مزید زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ایرانی حکومت شکایت درج کرنے پر کوئی فیصلہ کر سکتی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران اور آئی اے ای اے کے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ایجنسی کے درمیان رابطے مسلسل قائم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیاریاں مکمل ہونے کے بعد گروسی ممکنہ طور پر ایران کا دورہ کریں گے۔

قطری وزیر خارجہ کے دورہ تہران کا ذکر کرتے ہوئے کنعانی نے کہا کہ قطر خطے میں ایران کے لیے ایک دوست ملک ہے جس نے ہمیشہ فریقین کے خیالات کو خاص طور پر جوہری مسئلے پر قریب لانے کے لیے مثبت سفارتی کوششیں کی ہیں۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے آذربائیجان کے سفارتخانے میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے کہا کہ ایران اس معاملے میں تحمل اور جلد بازی سے گریز کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ ایک ذاتی اقدام تھا اور پولیس اور عدالتی حکام اس کی کی مزید باریک بینی سے چھان بین کر رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران معاملے کی پیروی جاری رکھے گا اور امید ظاہر کی کہ اس المناک واقعے کے بعد تہران اور باکو کے تعلقات مزید متاثر نہیں ہوں گے۔

ناصر کنعانی نے اصفہان میں ایرانی وزارت دفاع کے ورکشاپ کمپلیکس پر کیے گئے ناکام ڈرون حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ دفاع اور صنعت کے شعبوں میں ایران کی بڑھتی ہوئی پیشرفت کے سامنے دشمن کی کمزوری کی نشاندہی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حملے کو بھرپور دفاعی اقدامات کرتے ہوئے ناکام بنایا گیا جبکہ اس طرح کے اقدامات سے ایرانی قوم کے مختلف شعبوں میں پیشرفت کے عزم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی بریفنگ کے ایک حصے میں اعلان کیا کہ صدر ابراہیم رئیسی کا دورہ بیجنگ ان امور میں سے ایک ہے جن پر ایران اور چین نے اتفاق کیا ہے اور اسی اتفاق رائے کی بنیاد پر اس کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور یہ دورہ اپنے مناسب وقت پر ہو گا۔

لیبلز