مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی عدلیہ کے شعبہ تعلقات عامہ کے ایک بیان کہا گیا ہے کہ علی رضا اکبری کو حال ہی میں ملک کے خلاف جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اکبری کو انٹیلی جنس فورسز کی جانب سے حراست میں لینے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا اور ان کا منصفانہ ٹرائل کیا گیا اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر منصفانہ کارروائی کے بعد بالآخر انہیں پھانسی کی سزا سنائی گئی۔
ایرانی عدلیہ کے تعلقات عامہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مدعا علیہ کے اعتراض اور اس کی اپیل کے بعد سپریم کورٹ نے اس کیس کا دوبارہ جائزہ لیا جس نے اس کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے ابتدائی فیصلے کو برقرار رکھا۔
مجرم اب اپنی سزا پر عمل درآمد کا انتظار کر رہا ہے۔
ایک متعلقہ بیان میں، ایرانی وزارت انٹیلی جنس نے اس بات پر زور دیا کہ اکبری برطانوی انٹیلی جنس سروس کے اہم ترین ایجنٹوں میں سے ایک تھا جس نے ملک کے بارے میں اہم معلومات اکٹھی کیں اور انہیں مکمل طور پر آگاہی کے ساتھ اور ہدف کے تحت برطانیہ کو فراہم کیا۔
اس خبر کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے...