اجراء کی تاریخ: 1 اکتوبر 2022 - 20:46

ایک عراقی سکیورٹی ذریعے نے اعلان کیا کہ تشرین کے احتجاجات کی سالگرہ کے موقع پر آج صبح کچھ مظاہرین نے خود کو بغداد کے مرکز میں واقع التحریر اسکوائر تک پہنچانے کی کوشش کی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراقی ویب سائٹ السومریہ نیوز نے خبر دی ہے کہ ایک عراقی سکیورٹی ذریعے نے اعلان کیا ہے کہ تشرین کے احتجاجات کی سالگرہ کے موقع پر آج صبح کچھ مظاہرین نے خود کو بغداد کے مرکز میں واقع التحریر اسکوائر تک پہنچانے کی کوشش کی۔

مذکورہ سکیورٹی اہلکار کا کہنا تھا کہ ۲۰١۹ میں شروع ہونے والے تشرین کے احتجاجات کی سالگرہ کے موقع پر آج صبح سے ہی دار الحکومت بغداد میں سکیورٹی کے انتظامات انتہائی شدید کردیئے گئے تھے اور دارالحکومت کی اکثر سڑکیں اور راستے بلاک کر دیئے ہیں۔

سکیورٹی ذریعے کا مزید کہنا تھا کہ آج صبح سے ہی کچھ مظاہرین اس کوشش میں تھے کہ خود کو دار الحکومت کے مرکز میں واقع التحریر اسکوائر تک پہنچائیں۔

در ایں اثنا عراقی سکیورٹی فورسز کے میڈیا آفس نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آج ہفتے کے روز کو کوئی بھی شخص یا گروہ ملک کے سرکاری قوانین کے ہٹ کر اسلحہ کے ساتھ نکلے گا اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ آج صبح سے عراقی ذرائع نے الجمہوریہ پل کے اطراف میں کشیدگی شروع نے کی خبر رپورٹ کر رہے ہیں کہ جس کے دوران مظاہرین کی جانب سے سیکورٹی فورسز پر پتھر برسانے کی خبریں بھی دی جار رہی ہیں۔ بعض ذرائع نے خبر دی ہے کہ مظاہروں میں مقتدی صدر اور موجودہ عبوری وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے حامی موجود ہیں۔