تہران کی نماز جمعہ کے خطیب نے کہا کہ اربعین کا اجتماع انتظار کی ایک عملی مشق، ایک عالمی دستہ عزا اور اسکتبار مخالف عظیم اجتماع ہے جو اہل بیت ﴿ع﴾ کے چاہنے والوں کا ایک گھرانہ ہونے کی یاد دلاتا ہے۔ 

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس ہفتے تہران کی نماز جمعہ کے خطیب حجة الاسلام کاظم صدیقی نے اپنے خطبوں کے دوران مؤمنین کو تقوائے الہی کی تاکید کرتے ہوئے اربعین مارچ کے ایام کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ اربعین کا مسئلہ اخلاقی اور عرفانی اہمیت کا حامل ہے، اربعین کی برکت سے امام حسین ﴿ع﴾ کے بارے میں ہمارے عمومی ٹریبونز میں بات کرنا ممکن ہوگیا ہے۔ اگر کوئی شخص ۴۰ دن اپنی زندگی کو اللہ تعالیٰ کی رضا کے محور پر قائم رکھے تو اللہ تعالیٰ اس کے دل سے حکمت کے چشمے جاری کردیتا ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ آپ ۴۰ دن حقیقی انقلابی رہیں اور ۴۰ دن امامت و ولایت کے پرچل تلے سانس لیں تو ۴۰ دن کے بعد آپ خود چشمہ بن جائیں گے اورجہاں بھی جائیں اسے آباد کردیں گے، آپ شہید کا کا پیغام پہنچانے والا بن جائیں گے اور کربلا و عاشورا کے رنگ میں رنگ جائیں گے۔ اربعین شہید کی علامت اور مستبکر کی موت کا استعارہ ہے۔ 

تہران کے امام جمعہ نے مزید کہا کہ اربعین کا اجتماع انتظار کی عظیم عملی مشق، ایک عالمی دستہ عزا اور عظیم استکبار مخالف اجتماع ہے۔ اہل بیت عصمت و طہارت ﴿ع﴾ کے چاہنے والوں کا یہ عظیم اجتماع ان کا ایک گھرانہ ہونے کی یاد دلاتا ہے۔