سپریم کورٹ پیر کو کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کرے گی جس میں کہاگیا تھا کہ اسلام میں حجاب پہننا لازمی عمل نہیں ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا سے نقل کیاہےکہ سپریم کورٹ پیر کو کرناٹک ہائی کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کرے گی جس میں کہاگیا تھا کہ اسلام میں حجاب پہننا لازمی عمل نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق، جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر پابندی کو برقرار رکھنے والے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف درخواستوں پر کل سماعت کرے گی۔ عرضی گزاروں نے کرناٹک ہائی کورٹ کے حکم کو منسوخ کرنے اور تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے 15 مارچ کو مسلم طالبات کے ایک گروپ کی طرف سے حجاب پہن کر داخلے سے انکار کرنے پر پری یونیورسٹی (پی یو) سرکاری کالج کے خلاف پیش درخواستوں کو خارج کر دیا تھا۔ چیف جسٹس رتوراج اوستھی کی سربراہی میں جسٹس کرشنا دکشٹ اور جسٹس جے ایم قاضی کی بنچ نے یہ کہتے ہوئے ان درخواستوں کو خارج کر دیاتھاکہ حجاب پہننا اسلام کے تحت لازمی عمل نہیں ہے اور یہ آئین ہند کے آرٹیکل 25 کے دائرے میں نہیں آتا ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ کی بنچ نے یہ بھی کہا تھا کہ اسکول یونیفارم کا تعین صرف ایک معقول پابندی ہے، جو آئینی طور پر قابل قبول ہے اور طلبہ اس پر اعتراض نہیں کرسکتے ہیں۔ بنچ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کے پاس اس طرح کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار ہے اور حکومتی نوٹیفکیشن کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا ہے۔