مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قزاقستان کے صدرقاسم ژامرت توکایف اور اس کے ہمراہ وفد کے ساتھ ملاقات میں نیٹو کے توسیع پسندانہ منصوبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یوکرائن کے معاملے میں بنیادی مسئلہ نیٹو کی توسیع پسندانہ پالیسی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران اور قزاقستان کے گہری تاریخي اور ثقافتی تعلقات کی طرف اشارہ کرتے ہوئےفرمایا: دونوں ممالک کومختلف شعبوں میں باہمی تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے پر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سیاسی اور اقتصادی شعبوں میں بھی باہمی تعاون کو فروغ دینے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے مشترکہ کمیشنوں کو باہمی معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے سلسلے میں سنجیدگي کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے یوکرائن سے متعلق مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: یوکرائن کے معاملے میں اصلی مسئلہ مغربی ممالک کی نیٹو کو توسیع دینے کی پالیسی ہے ۔ مغربی ممالک ہرجگہ اپنا اثر و نفوذ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ ہمیں امریکہ اور یورپی ممالک کی سازشوں کے بارے میں آگاہ رہنا چاہیے کیونکہ وہ مغربی اور مشرقی ایشیائي ممالک کے استقلال پر مہلک ضرب وارد کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس ملاقات میں ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی بھی موجود تھے۔ قزاقستان کے صدر قاسم ژامرت توکایف نے ایرانی صدر کے ساتھ مذاکرات کو بہت ہی عمدہ قراردیتے ہوئے کہا کہ قزاقستان ایران کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ قزاقستان کے صدر نے دونوں ممالک کے تاریخي اور ثقافتی اشتراکات کو مضبوط اور مستحکم قراردیا اور یوکرائن کے بارے میں اپنے نظریات کو بیان کیا۔