مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی کے آج ہونے والے ہنگامہ خیز اجلاس میں شرکت کے لیے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری، ان کے والد سابق صدر آصف علی زرداری، مسلم لیگ ن کے صدر، اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔ تحریک عدم اعتماد کے حوالےسے حزب اختلاف کے مطالبے پر قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈ ے میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی شامل ہے۔
غیرمعمولی اجلاس کی صدارت اسپیکر اسد قیصر کریں گے، قومی اسمبلی کے اجلاس کا 15 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی شامل کی گئی ہے۔ ایجنڈے میں کہا گیا ہے کہ ایوان کے 152 ارکان کی رائے ہےکہ وزیر اعظم عمران خان ایوان کا اعتماد کھو چکے ہیں،لہٰذا انہیں عہدے سے ہٹا دیاجائے۔
ذرائع کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے روایات کے مطابق اجلاس کو پی ٹی آئی کے ممبر کی رحلت کے باعث اجلاس کو تعزیتی ریفرنس میں تبدیل کرکے ملتوی کرنے کا امکان ہے، ایسا ہونے کی صورت میں اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شدید احتجاج کا بھی قویٰ امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن ایوان میں پاور شو کرے گی اور اپنے تمام ارکان کو اجلاس میں شریک ہونے کی ہدایات بھی جاری کردی ہیں، دوسری جانب پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے ارکان کو اجلاس میں حاضر ہونے کے لیے کوئی خصوصی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی اجلاس اس وقت حکومتی اتحاد کے پاس 179 جبکہ اپوزیشن کے پاس 162 ممبران ہیں۔ اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی نے اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو طلب کیا تھا ۔