مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق آل سعود کے ہولناک ، وحشیانہ اور ظالمانہ جرائم سے تاریخ بھری پڑی ہے سعودی عرب نے حال ہی میں 81 افراد کا سر تن سے جدا کرکے ثابت کردیا ہے سعودی حکومت بنی امیہ ، یزید ، معاویہ اور فرعون کے راستے پر گامزں ہے۔ سعودی عرب کے اس وحشیانہ اقدام کی بھر پور الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔ سعودی عرب نے تمام اسلامی، انسانی اور بین الاقوامی قوانین کو پامال کرنے میں اسرائیل کو بھی پيچھے چھوڑدیا ہے۔ اگر فلسطین میں اسرائيلی جابر و ظالم حکومت فلسطینی عوام اور بچوں کا بہیمانہ طور پر خون بہا رہی ہے تو سعودی عرب کی ظالم و جابر حکومت بھی یمن میں بےگناہ اور نہتے عرب مسلمانوں کا خون بہا رہی ہے۔ سعودی عرب اور اسرائیل کے جرائم میں یکسانیت پائی جاتی ہے۔ سعودی عرب اور اسرائیل دونوں کو امریکہ کی سرپرستی حاصل ہے۔ سعودی عرب نے ایک دن میں 81 افراد کے سر قلم کرکے اپنے ہولناک جرائم کی فہرست میں ایک اور سنگین جرم کا اضافہ کردیا ہے ۔ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ کے مطابق " سعودی عرب کا یہ اقدام جنگی جرائم کے زمرے میں آسکتا ہے کیونکہ ان میں سے 41 افراد کا تعلق شیعہ برادری سے ہے جنھیں صرف 2011 اور 2012 میں مظاہروں میں شرکت کرنے کے الزام میں بہیمانہ طور پر قتل کیا گيا ہے۔ سعودی عرب کا عدالتی نظام ، اسلامی اور بین الاقوامی انصاف کے تقاضوں پر مبنی نہیں ہے، جن افراد کا سر قلم کیا گیا ہے انھيں وکیل فراہم نہیں کیا گیا اور نہ ہی انھیں دفاع کا موقع دیا گیا" ۔ سعودی عرب کی دہشت گرد حکومت کے ماضی کے بہیمانہ اورسنگین جرائم میں اس ہولناک جرم کا بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ سعودی عرب نے کئی درجن مظلوم اور بے دفاع افراد کو قتل کرکے اپنے بھیانک اور مکروہ چہرے کوایک بار پھر دنیا کے سامنے پیش کردیا ہے۔
سعودی عرب کی امریکہ و اسرائیل نواز ظالم و جابر حکومت اسلام کا لبادہ اوڑھ کرامریکہ اور اسرائیل کی خدمت کررہی ہے۔ سعودی عرب کو اپنے سنگين اور ظالمانہ جرائم کا تاوان ادا کرنا پڑےگا۔ سعودی عرب کی ظالم و جابر حکومت یزید و معاویہ اور فرعون کے راستے پر گامزن ہے۔ لہذا اس کا انجام اور حشر و نشر بھی یزید، معاویہ اور فرعون کے ساتھ ہوگا۔
سعودی عرب نے ان افراد پر گمراہ اور شیطانی افکار رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کی گردنوں کو کاٹ دیا ۔ سزائے موت پانے والوں میں 7 یمنی شہری، 1 شامی شہری اور ایک 13 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
غیر ملکی قیدیوں کا سر قلم کرنا در حقیقت تمام اسلامی، انسانی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یمنی قیدیوں کا سرقلم کرنا سعودی عرب کی پہلی جنایت اور پہلا جرم نہیں بلکہ سعودی عرب اس سے پہلے بھی انسانی، اسلامی اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔ ہم سعودی عرب کے اس ظالمانہ اور مجرمانہ اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سےمطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سعودی عرب کے مجرمانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایسے ظالمانہ جرائم سے باز رکھنے کی کوشش کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تحریر : سید ذاکر حسین جعفری