مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان نے سرحدی باڑ لگانے کے عمل میں افغان طالبان کی طرف سے رکاوٹ ڈالنے کے واقعات پر افغان طالبان کی عبوری حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔ افغان طالبان کی قیادت کو بتایا گیا کہ پاکستان کشیدگی میں اضافے سے بچنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے، ایک سینئر پاکستانی عہدیدار نے معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان اس معاملے پر سرکاری سطح پر کوئی بیان جاری نہیں کرے گا،گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک اور وڈیو شیئر کی گئی جس میں دکھایا گیا کہ افغان طالبان ایک ٹرک کے ذریعے خار دار تاروں کیلیے لگائے کھمبوں کو گرا رہے ہیں۔
کابل نیوز کے مطابق ایک وڈیو بیان میں افغان وزارت دفاع کے ترجمان نے کہا کہ وہ باڑ لگانے کی اجازت نہیں دیں گے کیونکہ یہ سرحد کے دونوں طرف کے خاندانوں کی تقسیم ہے،اس بیان پر پاکستان کی طرف سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن پس منظر میں ہونے والی بات چیت میں شامل حکام نے بتایا کہ پاکستان اس معاملے کو ہر سطح پر اٹھا رہا ہے۔ایک عہدیدار نے دعویٰ کیا کہ افغان طالبان کی قیادت بھی اپنے کمانڈروں کے طرز عمل سے پریشان ہے کیونکہ وہ مشکل صورتحال میں پاکستانی تعاون کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔
اہلکار نے کہا کہ بعض دیگر معاملات بھی ہیں جیسا کہ اسمگلر اس معاملے کو خراب کرنا چاہتے ہیں،یہی وجہ کہ ہم احتیاط برت رہے ہیں اور اس مسئلے سے اہم دیگر کئی مسائل ہیں جن سے نمٹنا ضروری ہے،لہذا ہم سرحدی واقعات میں الجھنا نہیں چاہتے،ہم صورتحال کو بڑے تناظر میں دیکھ رہے ہیں،افغانستان میں بھی ایسے عناصر ہوسکتے ہیں جو ہمیں مشتعل کرنا چاہتے ہیں، لیکن ایک باضابطہ بیان میں پاکستان ممکنہ طور پر یہ واضح کرے گا کہ سرحد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ یہ ایک طے شدہ معاملہ ہے۔سرحدی باڑ لگانے کا عمل بھی جاری رہے گا۔