مہر خبررساں ایجنسی کی jردو سروس کے مطابق ہندوستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں انجمن شرعی شیعیان کے صدر اور ممتاز عالم دین حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن موسوی نے شہید قاسم سلیمانی کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پراپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید قاسم سلیمانی کی مجاہدانہ زندگی موجودہ اور آئندہ نسلوں کے لئے مشعل راہ ہے ۔
آغا سید حسن موسوی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی شہادت کی دوسری برسی کے موقع پراپنے بیان میں کہا کہ شہید قاسم سلیمانی موجودہ اور آئندہ نسلوں کے لئے مشعل راہ ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں اتحاد اور اتفاق پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر دشمن کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کرنا ہے تو شہید قاسم سلیمانی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد اور بہترین حکمت عملی اپنانےپر توجہ مبذول کرنی چاہیے۔ آغا سید حسن نے مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی، ایک ایسی شخصیت کا نام تھا جس نے امریکہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا تھا، اور حقیقت یہ ہیکہ دنیا میں وہ قومیں سربلند ہوتی ہیں، جن کے سپوت اپنے سماج، اپنی ملت اور اپنے ملک کے وقار کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جنرل قاسم سلیمانی کے دنیا بیشمارچاہنے والے ہیں ، جنرل قاسم سلیمانی کا قصور اس کے علاوہ اور کوئی نہیں کہ وہ ایرانی ہیں، وہ ایسے شخص تھے، جنھوں نے لبنان، عراق اور شام میں امریکی مفادات اور دہشت گردوں کو بے انتہا نقصان پہنچایا۔ اور انھوں نے مشرق وسطی میں امریکہ اور اسرائیل کے تمام منصوبوں کو ناکام بنادیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جنرل قاسم سلیمانی ہی تھے، جنھوں نے شام کے صدر بشار الاسد کو امریکہ کے پروردہ عالمی دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف حکمت عملی بنا کر دی اور پھر روس کی فضائیہ اور شامی فورسز نے جنرل قاسم کی حکمت عملی کے تحت دہشت گرد گروہ داعش کو شام میں شکست سے دوچار کیا، جنرل قاسم سلیمانی اصل میں بہترین فوجی افسر بھی تھے اور بہترین سفارتکار بھی ، وہ ایران کی خارجہ پالیسی کو عملی طور پر نافذ کرنے میں یدِ طولیٰ رکھتے تھے۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ داعش، القاعدہ، النصرہ، الشباب، الغرض وہ ساری دہشت گرد تنظیمیں، جنھیں صہیونیوں ، سعودیوں اور امریکیوں کی مالی اور فکری مدد حاصل رہی ، جنرل قاسم سلیمانی، ان سب دہشت گرد تنظیموں کے لیے موت کا سایہ بنے ہوئے تھے۔
انجمن شرعی شیعیان کے صدر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت نے مزاحمتی تحریکوں کو مہمیز کیا ہے، اب وہ امریکہ و اسرائیل کی حکمت عملیوں کو ناکام بنانے کے لیے نئے ولولے اور جذبے کے ساتھ سینہ سپر ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان شاءاللہ تعالیٰ ہمیں یقین ہےکہ امریکیوں کو ذلیل و خوار ہوکر خطے سے بھاگنا پڑے گا اور امریکیوں کے علاقے سے نکل جانے کے بعد بیت المقدس کی آزادی کا وقت قریب آجائے گا اور مظلوم فلسطینیوں اور دنیا بھر کے مظلوموں کو آرام اور سکون میسر ہوگا۔
آغا سید حسن موسوی نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ وہ وقت قریب ہے جب دشمن شکست کھا کر ذلیل ہوگا اور اسے مشرق وسطیٰ سے بھاگنا پڑے گا . شہید قاسم سلیمانی کے شاگردوں اور ان سے محبت کرنے والوں کے لئے یہ کام مشکل نہیں ہے۔