مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا افغانستان کی صورتحال پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دوطرفہ امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ابوظہبی کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید سے گفتگو کے دوران عمران خان نے کہا کہ پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان سمیت خطے کے مفاد میں ہے، صرف جامع سیاسی تصفیہ کے ذریعے ہی افغانستان کے لوگوں کو تحفظ اور امن فراہم کیا جاسکتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کی معاشی مدد اور تعمیر نو میں کردار ادا کرنا چاہییے، افغانستان کو معاشی طور پر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے بھی ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان سے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ عمران خان نے افغانستان کی فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اقدامات پر زور دیا اور کہا کہ عالمی برادری افغان عوام کی معاشی اور ملک کی تعمیر نو میں مدد کرے، ایک پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور علاقائی استحکام کے لیے بہت ضروری ہے۔
دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی تصفیے کی اہمیت اور تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے افغانستان کے معاملے پر امیر قطر تمیم بن حماد الثانی کو بھی فون کیا۔ وزیراعظم نے قطر کے ساتھ سیاسی اور اقتصادی شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کا اعادہ کیا۔