مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ طالبان کی افغانستان کے دارالحکومت کابل کی جانب پیش قدمی جاری ہے جس کے بعد امریکہ نے اپنے شہریوں کو افغانستان چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع کے مطابق کابل میں امریکی سفاتخانے نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل میں بھی امریکیوں کو مدد فراہم کرنے کی صلاحیت انتہائی محدود ہے۔
سفارتخانے کے مطابق خراب سکیورٹی صورتحال اور کم اسٹاف کے باعث مدد کرنا مشکل ہورہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق غزنی شہر پر طالبان کے قبضے سے فرنٹ لائن کابل سے صرف 150 کلومیٹر پر آگئی ہے۔
واضح رہے کہ ایک روز قبل امریکی حکام نے یہ کہا تھا کہ طالبان 3 ماہ میں کابل پر قبضہ کر لیں گے، جبکہ کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ سب کچھ ایک ماہ میں بھی ہوسکتا ہے۔