مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ چاوش اوغلو قرہ باغ جنگ میں آذربائیجان سے اظہار یکجہتی کے لیے باکو پہنچ گئے ہیں۔
ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچے تو آذری صدر الہام علیوف نے ان کا استقبال کیا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں قرہ باغ کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر اپنے بیان میں ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ عالمی برادری غیر مشروط جنگ بندی کے مطالبے کے بجائے حق کا ساتھ دے، یعنی آذربائیجان کی حمایت کرے اور آرمینیا پر زور دے کہ وہ مقبوضہ علاقے خالی کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر آذربائیجان اور آرمینیا سے ایک جیسا سلوک قبضہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔
تفصیلات کے مطابق آرمینیا سے جاری جنگ میں ترکی نے مکمل طور پر آذربائیجان کی حمایت کی ہے اور ساتھ ہی آرمینیا پر بھی متنازع علاقے کو فی الفور خالی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گزشتہ روز آذری صدر الہام علیوف نے بھی ترک کے مسلح ڈرونز کی تعریف کی تھی اور امن مذاکرات میں کردار ادا کرنے کا کہا تھا جس کے بعد آج ترک وزیر خارجہ بھی باکو پہنچ چکے ہیں۔
دوسری جانب آذری فوج کی پیش قدمی جاری ہے اور مزید 3 دیہات سے قبضہ چھڑا کر اپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔ ان فتوحات کا اعلان آذر بائیجان کے صدر الہام علیوف نے کیا کہ نگورنو کاراباخ کے ضلع جبرائیل کے مزید 3 دیہات سے آرمینیا کا قبضہ چھڑا لیا ہے۔