انسانی حقوق کا عالمی ادارہ ایمنسٹی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پلوامہ حملے کے بعد عام کشمیری مرد و خواتین کو ٹارگیٹڈ حملوں اور ماورائے قانون گرفتاری جیسی معاملات سے محفوظ بنائے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انسانی حقوق کا عالمی ادارہ ایمنسٹی نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پلوامہ حملے کے بعد عام کشمیری مرد و خواتین کو ٹارگیٹڈ حملوں اور ماورائے قانون گرفتاری جیسی معاملات سے محفوظ بنائے۔ ایمنسٹی بھارت کی جاری پریس ریلیز میں انتہاپسند ہندوؤں کی جانب سے اترپردیش، ہریانہ اور بہار میں مقیم کشمیری تاجروں اور جامعات کے طالبعلموں پر تشدد اور دھمکی کا ذکر کیا۔ ایمنسٹی بھارت کے سربراہ اکر پٹیل نے زور دیا کہ اس وقت ہم خطرناک لمحات سے دوچار ہیں اور قانون کی پاسداری کے لیے متعلقہ حکام لازمی طورپر اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں موجود عام کشمیری جو بہتر زندگی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں انہیں محض اس لیے تشدد کا نشانہ نہیں بنایا جا سکتا کہ وہ کشمیر سے آئے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سربراہ نے کہا کہ مشتعل ہجوم وطن پرستانہ جذبات کو جواز بنا کر گھر، ہوٹل اور دکانوں پر کشمیریوں کو خوفزدہ کررہے ہیں جو بھارتی آئین کے قطعی منفی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’بھارتی حکام دھمکی اور تشدد سے متعلق تمام واقعات کی تحقیقات کریں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائے۔ خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر حملے میں 44 پیراملٹری اہلکارہلاک ہو گئے تھے۔