مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی زیرانتظام کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبد اللہ نے کہا ہے کہ بندوق اورفوج سے معاملہ حل نہیں ہوگا۔
گزشتہ روز کشمیرمیں بھارتی فوجی قافلے پر ہوئے کاربم حملے کے حوالے سے ایک انٹرویو میں سابق وزیر اعلیٰ کشمیر فاروق عبداللہ نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ جب تک آگے چلنے کا راستہ نہیں ڈھونڈا جائے گا پلوامہ جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔ش بھارتی میڈیا کو انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے لوگ اس تحریک میں شامل ہو رہے ہیں، یہاں ہونے والے ہر واقعے کے لیے پاکستان کو الزام نہیں دیا جا سکتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں کار بم حملے کے نتیجے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق کار بم حملے کے بعد کشمیر کے جنوبی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔