مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی ایک عدالت نے سعودی عرب کے خونخوار ولیعہد محمد بن سلمان کے 2 خصوصی اور قریبی مشیروں احمد العسیری اور سعود القحطانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں سعودی ولیعہد محمد بن سلمان اور اس کے دونوں مشیر خاشقجی کے قتل میں براہ راست ملوث ہیں۔اطلاعات کے مطابق عدالتی دستاویز میں سعودی ولیعہد کے دونوں مشیروں کو قتل کا منصوبہ ساز قرار دیا گیا ہے، جنرل احمد العسیری سعودی انٹیلی جنس کے سربراہ تھے جبکہ سعود القحطانی ولیعہد محمد بن سلمان کے اہم مشیر تھے۔ واضح رہے کہ 2 اکتوبر کو سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر اس کے دومشیروں نے 15 افراد کے ہمراہ ترکی کے شہر استنبول میں سعودی فونصل خانہ میں خاشقجی کو بے رحمی اور بے دردی کے ساتھ قتل کردیا تھا۔ یمن پر سعودیہ کی مسلط کردہ جنگ اور خاشقجی کے قتل نے سعودی عرب کو عالمی سطح پر ذلیل اور رسوا کردیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 6 دسمبر 2018 - 10:42
ترکی کی ایک عدالت نے سعودی عرب کے خونخوار ولیعہد محمد بن سلمان کے 2 خصوصی اور قریبی مشیروں احمد العسیری اور سعود القحطانی کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں سعودی ولیعہد اور اس کے دونوں مشیر خاشقجی کے قتل میں براہ راست ملوث ہیں۔