مہر خبررساں ایجنسی نے سی این این کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ایک ترک اہلکار نے نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ استنبول میں سعودی قونصل خانے میں لاپتہ ہوجانے والے ممتاز سعودی صحافی اور تجزیہ نگار جمال خاشقجی کو دوہفتے قبل قتل کرکے ان کی لاش کے ٹکڑے کردیئے گئے تھے۔
ایک روز قبل ترک حکام نے سعودی قونصل خانے کا بغور جائزہ لیا اور 9 گھنٹے مسلسل چھان بین کی، اگرچہ انہوں نے اس کی تفصیلات نہیں بتائیں لیکن اتنا کہا ہے کہ سفارت خانے کے ایک کمرے میں تازہ رنگ وروغن کیا گیا ہے، تاہم قتل کی تصدیق کرنے والے ترک اہلکار نے سی این این کو یہ نہیں بتایا کہ لاش کے ٹکڑے کہاں گئے اور کس طرح انہیں قتل کیا گیا ہے۔
دوسری جانب ترک ذرائع کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں سعودی عرب کے قونصلخانہ کے قونصل جنرل محمد العتیبی ترکی سے فرار ہوکر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق سعودی قونصل جنرل اپنے گھر کی تفتیش سے قبل سفارتی استثنی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ترکی سے فرار ہوگئے ہیں۔
واضح رہے واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ جمال خاشقجی اپنی ترک منگیتر سے شادی کے سلسلے میں دستاویزات کے حصول کے لیے قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ واپس نہیں آئے اور خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ انہیں قتل کردیا گیا ہے۔