مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق اکتوبر میں کیمپ ڈیویڈ میں خلیج فارس تعاون کونسل اور امریکہ کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوگا۔ اس اجلاس میں قطر اور سعودی عرب، امارات اور بحرین کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کی جائے گي۔ عالمی سیاسی ماہرین پروفیسر نادر انتصار، ریچارڈ مورفی، پروفیسر آرشین ادیب مقدم اور پروفیسر مہران کامروا کا کہنا ہے کہ امریکہ کا جھکاؤ سعودی عرب، امارات اور بحرین کی جانب ہے کیونکہ امریکہ ایک طرف خطے میں دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اور انھیں باقی رکھنے کی کوشش کررہا ہے اور دوسری طرف وہ ایران کے خطے میں اثر و رسوخ کو ختم کرنے کی تلاش و کوشش میں ہے اور اس سلسلے میں امریکہ کو سعودی عرب، امارات اور بحرین کا تعاون درکار ہے لہذا قطر اور سعودی عرب کے درمیان جاری بحرین میں امریکہ کا زیادہ تر جھکاؤ سعودی عرب کی طرف ہے لہذا امریکہ قطر اور سعودی عرب کے درمیان جاری سیاسی، سفارتی اور اقتصادی بحران کو حل کرنے پر قادر نہیں ہے۔
اجراء کی تاریخ: 15 ستمبر 2018 - 10:20
عالمی سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ قطر کے بحران کو حل کرنے پر قادر نہیں ہے۔