مہر خبررساں ایجنسی نے سعودی اخبار خلیج ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بڑے شیطان امریکہ کے دو اتحادی عرب ممالک سعودی عرب اور قطر کے درمیان تنازعہ مزید شدت اختیار کرگیا ہے سعودی عرب نہر کھود کر قطر کو ایک جزیرے میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کےٹرمپ نواز ولی عہد محمد بن سلمان کے سینئر مشیر سعود القحطانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ " میں بے صبری سے جزیرہ سلویٰ منصوبے پر عملدرآمد سے متعلق تفیصلات کا انتظار کر رہا ہوں، جو ایک بڑا، تاریخی منصوبہ ہوگا اور وہ خطے کی جغرافیائی حدود کو تبدیل کردے گا"۔
اس سے قبل سعودی عرب کی حامی سبق نیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا سعودی عرب نے قطر پر مہلک ضرب وارد کرنے کے لئے قطر کی سرحد پر 60 کلو میٹر طویل اور 20 میٹر چوڑی نہر کھودنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس نہر پر 2 ارب 8 کروڑ ریال ( 75 کروڑ ڈالر) لاگت آئے گی اور اس منصوبے میں ایک حصے کو جوہری فضلہ محفوظ کرنے کے لیے بھی رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ جون 2017 میں دہشت گردوں کی حمایت کرنے کے الزام میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر سے اپنے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کردیئے تھے اور سعودی عرب ، امارات، اور بحرین نے اپنی زمینی، دریائی اور فضائی سرحدیں بھی قطر کے لئے بند کردی تھیں۔ لیکن ترکی اور ایران نے بڑھ کر قطر کو بچا لیا ۔ باخـر ذرائع کے مطابق سعودی عرب خطے میں امریکی منصوبوں پر عمل پیرا ہے اور اسلامی ممالک کے لئے بہت بڑا خطرہ بنا ہوا ہے۔