اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے عالمی سطح پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عہد شکنی ، بدنامی اور رسوائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی طویل مدت بدنامی سے ایران کو فائدہ پہنچےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے عالمی سطح پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی عہد شکنی ،  بدنامی اور رسوائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ  کی طویل مدت بدنامی سے ایران کو فائدہ پہنچےگا۔

ایرانی وزير خارجہ نے کامرس آف چیمبر میں نجی شعبہ میں سرگرم اقتصادی ماہرین کو ایران کے اقتصادی شعبہ کے سپاہی قراردیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی اور رونق میں نجی شعبہ کا اہم کردار ہے ۔

ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ بھی اس سلسلے میں نجی شعبہ میں سرگرم اقتصادی ماہرین کے ساتھ قریبی تعاون برقرار رکھے ہوئے ہے اور ہم باہمی اتحاد کے ذریعہ اقتصادی شعبہ میں بھی دشمن کی سازشوں کو ناکام بناسکتے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ صرف مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج نہیں ہوئے ہیں بلکہ اس نے کئی عالمی معاہدوں سے امریکہ کو خارج کردیا ہے جس کی وجہ سے امریکی صدر کو عالمی سطح پر سیاسی ذلت اور رسوائی کا سامنا ہے۔ ظریف نے کہا کہ امریکی صدر نےفرانس کے عالمی ماحولیات معاہدے کو توڑ دیا ، ٹرمپ نے پیسفک اقتصادی معاہدہ کو ختم کردیا ،  نفتا اور بعض دیگر معاہدوں کو بھی امریکی صدر نے توڑدیا ہے جس کی وجہ سے امریکی صدر کو عالمی سطح پر بدنامی کا سامنا ہے اور امریکی صدر کی طویل مدت بدنامی ایران کے لئے سود مند ثابت ہوگی۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے اقتصادی پابندیاں صرف اذیت پہنچانے کے لئے ہیں اور ایرانی عوام امریکہ کی پابندیون کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ جواد ظریف نے کہا کہ ایران امریکی پابندیوں کے باوجود ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہے۔