مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کوکمزور اور بےایمان شخص قراردے دیا۔ جی سیون ممالک کا 44 واں اجلاس کینیڈا میں منعقد ہوا جس میں میزبان ملک کینیڈا سمیت امریکہ، اٹلی، جرمنی، فرانس، جاپان اور برطانیہ نے شرکت کی تاہم اجلاس امریکی صدر ٹرمپ اور کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے درمیان محاذ آرائی کی نذر ہوگیا۔
جی سیون ممالک کے درمیان روس کی معطل شدہ رکنیت کو بحال کرنے اور تجارتی ٹیرف کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوگئے۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ جی سیون میں شامل تمام ممالک ایک مشترکہ کمیونیکیشن پر اتفاق کرتے ہیں۔ لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈین وزیراعظم کی نیوز کانفرنس کے دوران دیے گئے بیان کو جھوٹ پرمبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کسی ملک کو ناجائز معاشی فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دے گا۔ اتفاق رائے نہ ہونے کےباعث جی 7 کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ کی بجائے صرف ایک بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق اجلاس میں تجارتی معاملات کے علاوہ روس اور ایران کے ساتھ تعلقات زیرغور آئے۔ امریکی صدر کانفرنس کے باضابطہ اختتام سے قبل ہی سنگاپور روانہ ہو گئے۔
روانگی کے بعد ٹرمپ نے ٹوئٹرپر کینیڈین وزیراعظم کےخلاف محاذ کھول دیا اور کہا ٹروڈو بے ایمان اور کمزور شخص ہے، ہم دیگر ممالک کو امریکی کمپنیوں اور کسانوں پربے تحاشا ٹیکس لگانے کی اجازت نہیں دیں گے۔