ترک حکومت نے مزید 300 مشتبہ افراد کی گرفتاری کا حکم دیا ہے جن میں 211 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے آناتولی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک حکومت  نے مزید300مشتبہ افراد کی گرفتاری کا حکم دیا ہے جن میں 211 فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ترک استغاثہ نے300 مشتبہ افراد کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ناکام فوجی بغاوت کی چھان بین کے سلسلے میں ان گرفتاریوں کا حکم دیا گیا ہے۔ انقرہ کا الزام ہے کہ جولائی 2016 میں اس ناکام فوجی بغاوت کے پیچھے امریکہ میں مقیم ترک مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کی تحریک کا ہاتھ  تھی۔ جن افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے، ان میں سے211 گیارہ فوجی اہلکار ہیں۔ ترک کا کہنا ہے کہ فتح اللہ گولن فوجی بغاوت کے ماسٹر مائنڈ تھے ترکی نے بارہا امریکہ سے گولن کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے لیکن امریکہ نے ترکی کے اس مطالبے کو رد کردیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت میں امریکہ اور سعودی عرب شامل تھے۔