مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوٹنک کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ کریملن ذرائع کے مطابق روس کے صدر ولادیمر پوتین اور اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے شام کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں ٹیلیفون پر گفتگو اور تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک کے شام پر دوبارہ حملے کی صورت میں عالمی سطح پر بدنظمی اور بد امنی پھیل جائے گي۔
روسی صدر پوتین نے اس گفتگو میں کہا کہ امریکہ اور مغربی ممالک کی طرف سے بین الاقوامی قوانین کی آشکارا اور کھلی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے۔ پوتین نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے شام پر دوبارہ حملے کی صورت میں دنیا میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا ہوجائے گا۔ پوتین نے کہا کہ کسی بھی ملک کو بین الاقوامی قوانین سے باہر کسی ملک پر فوجی یلغار کرنے کا حق نہیں۔ امریکہ اور مغربی ممالک بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کررہے ہیں جس سے عالمی امن کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے بھی امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے عالمی قوانین کی پامالی پر شدید خدشات کا اظہار کرتے ہوئے شام پر امریکی حملے کی مذمت کی۔ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطی اور یمن کے موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔