مہر خبررساں ایجنسی نے سبق سائٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب نے قطر کی سرحد پر 60 کلو میٹر پانی کی نہر کھود کر قطر کا زمین راستہ مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ نہرکا طول 60 کلو میٹر ، عرض 200 میٹر جبکہ گہرائی 20 میٹر ہوگي۔ سعودی عرب نے اس نہر کے جنوبی حصہ میں بڑے بڑے ہوٹل بنانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں کشتیاں لنگر انداز ہوں گی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر نے قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کے بری ، بحری اور ہوائی راستے بند کردیئے اور قطر کے خلاف سعودیہ کی اس پابندی کا سلسلہ اب تک جاری ہے۔ جبکہ ترکی اور ایران نے اگے بڑھ کر قطر کو گرنے سے بچالیا اور ایران نے قطر کو اپنی بندرگاہوں سے استفادہ کرنے کی اجازت دیدی ۔ جس کے بعد 4 عرب ممالک کی قطر پر عائد پابندیوں کے منفی اثرات کا خاتمہ ہوگیا اور قطری باشندوں کو سکون کا سانس مل گيا۔