اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹراٹیجک کونسل کے سربراہ نے اسلام آباد میں پاکستان کے تحقیقات اور ریسرچ سینٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے کی مشکلات کو حل کرنے اور امن و صلح برقرار کرنے کے سلسلے میں عملی تعاون فراہم کرنے پر تیار ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ  کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی اسٹراٹیجک کونسل کے سربراہ سید کمال خرازی نے اسلام آباد میں  پاکستان کے تحقیقات اور ریسرچ سینٹر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے کی مشکلات کو حل کرنے اور امن و صلح برقرار کرنے کے سلسلے میں عملی  تعاون فراہم کرنے پر تیار ہے۔ جناب کمال خرازی نے کہا کہ دنیا میں حالیہ برسوں میں رونما ہونے والے واقعات کے نتیجے میں عالمی حالات  پر گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں ان واقعات میں ایران میں انقلاب اسلامی کی کامیابی اور سابق سویت یونین کا انحلال شامل ہیں دنیا اب دو بلاکوں کے بجائے کئی بلاکوں میں تبدیل ہوگئی ہے اور امریکہ کا دنیا کی رہبری کا تصور بھی ختم ہوگيا ہے۔

کمال خرازی نے کہا کہ ایران کی طرف سے شام اور عراق کی حکومتوں کی حمایت کامقصد ان ممالک کی ارضی سالمیت کو تحفظ فراہم کرنا ہے اور ایران کا ان ممالک میں حضور ان کی درخواست پر ہے۔

سید کمال خرازی نے کہا کہ ایران کے اسلامی انقلاب کے خلاف گوناگوں سازشیں کی گئیں جن میں آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ اور اقتصادی پابندیاں بھی شامل ہیں اور اسلامی انقلاب کے خلاف امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی گھناؤنی سازشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ خطے کے ممالک کو باہمی مذاکرات کے ذریعہ خطے کی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں اقدام کرنا چاہیے  انھوں نے کہا کہ خطے کے ممالک باہمی مذاکرات کے ذریعہ علاقائي مسائل کو حل کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خطے میں امریکی موجودگی خطے کے عدم استحکام کا اصلی سبب ہے ۔ امریکہ آشکارا دہشت گردوں کی حمایت کررہا ہے اور اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔