سعودی عرب کے وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ وہ وہابیت کے انتہا پسندانہ تعلیمی نصاب کو تبدیل کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور اخوان المسلمین کے ساتھ ہمدردی رکھنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ وہ وہابیت کے انتہا پسندانہ تعلیمی نصاب کو تبدیل کرنے کا عزم رکھتے ہیں اور اخوان المسلمین کے ساتھ ہمدردی رکھنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔ اس نے کہا کہ سعودی وزارت تعلیم انتہاپسندانہ نظریات سے لڑنے کے لیے نصابی کتب میں تبدیلیاں لانے پر کام کر رہی ہے اور انتہاپسندانہ نظریات سے نمٹنے کیلئے اسکولوں کے نصاب کو زسرنو ترتیب دے رہی ہے اور نصاب تعلیم سے ممنوعہ تنظیم اخوان مسلمین کے اثرات کو پوری طرح سے ختم کیا جائے گا۔

اس کے ساتھ وزارت ایسی تمام کتابوں کو اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں ممنوع قرار دے گی اور ان تمام لوگوں کو جو ممنوعہ تنظیم یا اس کے نظریات سے کسی بھی طرح کی ہمدردری رکھتے ہیں ان کو ان کے منصب سے ہٹائے گی ۔

واضح رہے کہ دنیا میں جتنی بھی دہشت گرد تنظیمیں سرگرم ہیں وہ سبھی وہابی نظریات کی حامل ہیں اور سعودی عرب نے تعلیمی نضاب میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے بعد سعودی عرب میں تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں اور سعودی عرب ہنسی خوشی کے ساتھ 11 ستمبر کے حملوں کا تاوان ادا کررہا ہے۔