مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ملک کی معاشی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ارزی ذخائر میں اضافہ ہوا ہے لیکن علاقائی اور عالمی سطح پر ہمارے بینکی تعلقات مطلوب سطح تک نہیں پہنچے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے ایران کے ٹی وی چینل ایک کے نامہ نگار کے ساتھ براہ راست گفتگو کرتے ہوئے ایران کی تیل بردار کشتی سانچی کے حادثے کو تلخ اور ناگوار حادثہ قراردیتے ہوئے کہا کہ کشتی کے اہلکاروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی اور توقع یہ تھی کہ کشتی میں سوار افراد کو بچالیا جائے گا لیکن آگ کے شعلوں نے انسانی کوششوں کو ناکام بنادیا۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ حکومت نے اس تلخ اور ناگوار حادثے پر ایک دن کے سوگ کا اعلان کیا جو اس حادثے کی اہمیت کا مظہر ہے ۔ صدر حسن روحانی نے اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو ایک بار پھر تعزیت اور تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گي۔
صدر حسن روحانی نے کرمانشاہ کے زلزلے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو تعمیراتی لحاظ سے اس طرح آمادہ کرنا چاہیے تاکہ وہ بڑے سے بڑے زلزلے کامقابلہ کرسکے ۔
صدر حسن روحانی نے مہر ہاؤسنگ منصوبے کو غیر معیاری منصوبہ قراردیتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کی فائل کو اس سال کے آخر تک بند کردیا جائے گا۔
صدر حسن روحانی نے ملک میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو اس وقت ارزی مشکل کا سامنا نہیں ہے کیونکہ ایران میں خرچ سے زیادہ ارزی ذخائر موجود ہیں اور ڈالر کی قیمت نیچے آئے گی اور اس سلسلے میں مرکزی بینک کے ڈائریکٹر کو احکامات دے دیئے گئے ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے علاقائی اور عالمی سطح پر بینکی روابط مطلوبہ سطح تک نہیں پہنچے ہیں۔ حکومت بے روزگاری کے خاتمہ اور مہنگائی پر کنٹرول کرنے کی کوشش کررہی ہے ایران ترقی اور پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے ہم اپنے دشمنوں کا علاقائی اور عالمی سطح پر مقابلہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔