امریکہ شام میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقہ میں 30 ہزار کرد افراد پر مشتمل نئی فوج بنا رہا ہے ترکی نے امریکہ کی نئی فوج کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے جبکہ کردوں نے عفرین علاقہ میں ایک بڑے مظآہرے میں اعلان کیا ہے کہ وہ عفرین شہر کو ترک صدر اردوغان کا قبرستان بنا دیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے مڈل ایسٹ آئی کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ شام میں کردوں کے زیر کنٹرول علاقہ میں 30 ہزار کرد افراد پر مشتمل نئی فوج بنا رہا ہے ترکی نے امریکہ کی نئی فوج کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے جبکہ کردوں نے عفرین علاقہ میں ایک بڑے مظآہرے میں اعلان کیا ہے کہ وہ عفرین شہر کو ترک صدر اردوغان کا قبرستان بنا دیں گے۔ اطلاعات کے مطاقب شام میں کردوں کے ماتحت ایک نئی فوج کی تیاری کے امریکی منصوبے پر ترک صدر طیب اردوغان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ باغی کرد ترکی کے لئے خطرہ ہیں اور ان کے زیر قبضہ علاقے پر ترک فوج کی چڑھائی کی دھمکی بھی دی تھی۔ ان کے اس بیان پر کرد علاقے عفرین میں زبردست مظاہرے شروع ہو گئے ہیں اور ترک صدر کو ایسی ایسی دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ جو شاید انہوں نے پہلے کبھی نہیں سنی ہوں گی۔
مڈل ایسٹ آئی کے مطابق ہزاروں کردوں نے گزشتہ روز ترک صدر کے بیان کے خلاف عفرین کے علاقے میں احتجاج کیا۔ مظاہرین نے ترک صدر کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور انہوں نے بینر اٹھارکھے تھے جن پر لکھا تھا " عفرین اردوغان کا قبرستان ثابت ہوگا"۔  ذرائع کے مطابق امریکہ خطے میں عدم استحکام پیدا کرکے مسلمانوں کو آپس میں لڑا کر اسرائيل کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔