مصری یونیورسٹی "جامعہ الازہر " کے سربراہ مفتی احمد الطیب نے عرب ممالک کی زبوں حالی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عربوں نے اسرائیل کے خلاف جنگ میں اپنی شکست خود رقم کی۔

مہر خبررساں ایجنسی نے الیوم السابع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصر میں جامعہ الازہر کے سربراہ مفتی احمد الطیب  نے عرب ممالک کی زبوں حالی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عربوں نےاسرائیل کے خلاف جنگ میں اپنی شکست خود  رقم کی۔

الازہر کے سربراہ احمد الطیب نے بیت المقدس کی مدد کے سلسلے میں عالمی کانفرنس کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کی بارگاہ میں ہماری کمزوری ، ذلت اور رسوائی کا کوئی شرعی عذر نہیں ہے ہمارے پاس وسیع پیمانے پر مادی اور انسانی وسائل موجود ہیں اگر ہم چاہییں تو ان تمام وسائل سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ خطے میں اسرائیل کو پولیس کا کردار ادا کرنے کے لئے بھر پور امداد فراہم کررہا ہے۔ شیخ الازہر نے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور ہمیں اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی روش کو تبدیل کرنا چاہیے۔ اس نے کہا کہ اسلام امن پسند دین ہے لیکن اس کا ذلت و خواری اور ظلم و ستم کے سامنے تسلیم ہونے سے کوئی ربط نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے درمیان ایسا دشمن موجود ہے جو صرف طاقت کی زبان  بولتا اور سمجھتا ہے ایسے دشمن سے امن و صلح کی بات کرنا ہمارے لئے ننگ و آر کا باعث ہے۔