اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کو ایٹمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کے بارے میں جوابی کارروائی کی جائے گی ۔

 مہر خبررساں ایجنسی کی پورٹ کے مطابق اسلامی  جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں  ایران کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیوں کو ایٹمی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی طرف سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کے بارے میں جوابی کارروائی کی جائے گی ۔

ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکہ کے صدر ٹرمپ  نے گذشتہ ایک سال میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کو منسوخ کرنے کے سلسلے میں کافی تلاش و کوشش کی لیکن عالمی برادری نے اس سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ کی ہمراہی کرنے سے انکار کردیا جس کی بنا پر امریکی صدر ایک بار پھر اس معاہدے کی توسیع پر دستخط کرنے پر مجبور ہوگئے، لیکن امریکی صدر نے ایران کی بعض حقیقی اور حقوق شخصیات اور اداروں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرکے ایرانی عوام کے خلاف اپنی دشمنی کا ایک بار پھر عملی ثبوت فراہم کیا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق امریکی صدر کی ایرانی عوام کے خلاف دشمنی اور عداوت کا سلسلہ جاری ہے جس کا جواب دیا جائے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل جاری رکھے گا لیکن اگر ایرانی عوام کے حقوق کو پامال کرنے کی کوشش کی گئي تو پھر ایران بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے سے پہلی والی حالت پر واپس چلا جائے گا۔ مشترکہ ایٹمی معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے جس کی سکیورٹی کونسل نے بھی توثیق اور تائید کررکھی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ نے ایران کے حقیقی اور حقوق افراد اور اداروں پر امریکہ کی نئی پابندیوں کی  شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے پر نہ نظر ثانی کی جائے گی اور نہ ہی کوئی نیا معاہدہ کیا جائے گا ایرانی عوام کو امریکی حکام پر کوئي اعتماد نہیں ہے۔