سعودی عرب کے ولیعہد کے حالیہ اقدامات پر تنقید کرنے والے سعودی شہزادے عبداللہ بن سعود بن محمد کو سعودی حکومت نے ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے العربیہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد کے حالیہ اقدامات پر تنقید کرنے والے سعودی شہزادے عبداللہ بن سعود بن محمد کو سعودی حکومت نے ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق سعودی شہزادہ عبداللہ بن سعود بن محمد کو حکومتی فیصلوں پر تنقید کرنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے، عبداللہ بن سعود بن محمد میری ٹائم اسپورٹس فیڈریشن کے سربراہ تھے تاہم اب ان کی جگہ ایک ملٹری آفیسر کو تعینات کیا گیا ہے۔

عرب ذرائع کے مطابق برطرف سعودی شہزادہ کی آڈیو ریکارڈنگ سامنے آئی تھی جس میں انہوں نے کرپشن کے الزامات میں شہزادوں کی گرفتاری پر سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، آڈیو میں شہزادے کا کہنا تھا کہ کرپشن الزامات میں گرفتار 11 سعودی شہزادوں کی گرفتاری کے لیے بیان کی گئیں وجوہات بےبنیاد ہیں ۔ ذرائع کے مطابق کرپشن کے الزامات میں جسے سب سے پہلے گرفتار کیا جانا چآہیے وہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان ہیں۔جن کی کرپشن کے عالمی سطح پر چرچے اور ٹھوس شواہد موجود ہيں۔