مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی نیشنل سکیورٹی حکمت عملی کا اعلان کر دیا، جس میں پاکستان سے اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گيا ہے۔ امریکی صدر نے پاکستان کو مالی امداد دینے کا طعنہ بھی دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی نیشنل سیکیورٹی حکمت عملی کے نکات میں کہا گیا کہ 'امریکہ ایسا پاکستان چاہتا ہے جس کا عدم استحکام میں کردار نہ ہو اور افغانستان خود انحصاری اور استحکام حاصل کرسکے۔ امریکی صدر نے نیشنل سکیورٹی حکمت عملی میں مزید کہا ہے کہ کسی بھی ملک کے ساتھ شراکت داری اُس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک ایک پارٹنر دہشت گردوں کی مدد کرتا رہے تو شراکت داری کامیاب نہیں ہوسکتی، امریکہ کو عالمی دہشت گردوں اور پاکستان میں سرگرم دہشت گردوں سے آج بھی خطرات کا سامنا ہے۔نئی حکمت عملی کے مطابق 'دہشت گردی کے خلاف امریکی اہداف میں مدد کے جواب میں امریکا، پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔'جنوبی ایشیا سے متعلق حکمت عملی میں بھارت کے ساتھ اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کو مضبوط بنانے اور بحر ہند اور خطے کی سیکیورٹی میں اس کے قائدانہ کردار کی حمایت کا اظہار کیا گیا ہے۔
امریکی صدر نے ایران اور شمالی کوریا کو بھی خطرہ قراردیتے ہوئے کہا کہ ان خطرات کام قابلہ کرنے کے لئے ضروری اقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔