مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین کاظم صدیقی کی امامت میںم نعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی۔ خطیب جمعہ نے حزب اللہ لبنان کو پہلی رضاکار فورس قراردیتے ہوئے کہا ہے حزب اللہ لبنان ،اسلام اور مسلمانوں کی عزت اور قدرت کا مظہرہے جبکہ خطے میں داعش کی شکست درحقیقت امریکہ اور اس کے بعض عرب اتحادیوں کی شکست ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ شجرہ خبیثہ داعش کی خطے میں شکست در حقیقت امریکہ ، اسرائيل اور امریکہ کے بعض اتحادی عرب ممالک کی شکست ہے جنھوں نے شام میں بشار اسد کی قانونی حکومت کو گرانے کے لئے دہشت گردوں کا سہارا لیا اور آج انھیں ذلت آمیز شکست کا سامنا ہے۔
خطیب جمعہ نے کہا کہ امریکہ دنیا میں ام الفساد ہے امریکہ دنیا میں فتنوں کی جڑ ہے امریکہ دنیا بھر میں بحران اور کشیدگی پیدا کرتا ہے دہشت گردوں، ظالموں اور ڈکٹیٹر بادشاہوں کی حمایت کرتا ہے جمہوریت اور انسانی حقوق کے خلاف عمل کرتا ہے۔
امریکہ نے خطے کے لئے کچھ خواب دیکھے تھے اور وہ سب خواب 6 روزہ جنگ، 31 روزہ جنگ اور 51 روزہ جنگ میں چکنا چور ہوگئے۔ خطے میں اسرائیل کی طاقت کی قلعی بھی کھل گئی اور اسرائيل بھی کچھ نہیں کرسکا اب امریکہ ، اسلامی مزاحمت کا مقابلہ کرنے کے لئے سعودی عرب کو میدان میں اتار رہا ہے جو کام اسرائیل نہیں کرسکا اسے سعودی عرب کے ذریعہ کرانا چاہتا ہے لیکن دشمن نے آج تک جو قدم بھی اٹھایا ہے اس سے دشمن کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا جبکہ ایران اور اسلامی مزاحمت کو بہت بڑا فائدہ پہنچا ہے۔خطیب جمعہ نے یمن پر سعودی عرب کی بربریت کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یمن کے عوام کے پاس صرف ایمان اور جذبہ شہادت ہے اور یہی دو چیزیں ایسی ہیں جن کے مقابلے میں سعودی عرب کی شکست یقینی ہے۔
انھوں نے کہا کہ یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ میں امریکہ کی سعودی عرب کو بھر پور حمایت اور تعاون حاصل ہے اور سعودی عرب امریکی بموں کے ذریعہ یمن کے مظلوم اور مسلمان عربوں کا قتل عام کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل خطے میں امریکہ کے دو اہم بازو ہیں جن کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ریشہ دوانیاں جاری ہیں۔