اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ کے خطیب نے خطے میں سعودی عرب کی معاندانہ اور موذیانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے ایجنڈے پر کام کررہا ہے اور وہ شام، عراق اور یمن کی طرح لبنان میں بھی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں نماز جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی کی امامت میں منعقد ہوئی جس میں لاکھوں مؤمنین نے شرکت کی ۔ نماز جمعہ کے خطیب نے خطے میں سعودی عرب کی معاندانہ اور موذیانہ پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب خطے میں امریکہ اور اسرائیل کے ایجنڈے پر کام کررہا ہے اور وہ شام، عراق اور یمن کی طرح لبنان میں بھی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔

خطیب جمعہ نے کہا کہ عراقی عوام اور حکومت نے عراقی کردستان میں  اسرائیل اور امریکہ کے شوم منصوبے کو ناکام بنادیا۔ عراق اور شام سے وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کا خاتمہ بھی ہوگيا ہے ۔ البتہ امریکہ اور یورپی ماملک داعش کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں لیکن وہ ایسا داعشی گروہ چاہتے ہیں جس کی لگام ان کے ہاتھ میں ہو اور جو اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرتے رہیں۔

خطیب جمعہ نے لبنان کے وزير اعظم کے سعود عرب میں استعفی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب، عراق، شام اور یمن کے عوام کی طرح لبنانی عوام کا خون بھی بہانا چاہتا ہے۔ خطے میں جاری تمام ہولناک جرائم میں سعودی عرب ملوث ہے لیکن لبنان میں سعودی عرب کی سازش ناکام ہوجائے گي۔

خطیب جمعہ نے سعودی عرب کے ولیعہد کی طرف سے ایران کو دھمکیاں دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ  دنیا جانتی ہے کہ سعودی عرب امریکہ اور اسرائيل کا نوکر اورغلام ہے  جب سعودی عرب کا آقا امریکہ، ایران کا کچھ نہیں بگاڑ سکا تو سعودی عرب کی حیثیت کیا ہے۔ خطیب جمعہ نے کہا کہ سعودی عرب صرف خطے میں مشکلات پیدا کررہا ہے مشکلات کو حل کرنے کی سعودی عرب کے اندر صلاحیت نہیں ہے۔