ترکی کے ایک اقتصادی ماہر کا کہنا ہے کہ اگر ترکی نے عراقی کردستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات بالکل ختم کردیئے تو عراقی کردستان کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں ترکی کے ایک اقتصادی ماہر داؤد شجاع کا کہنا ہے کہ اگر ترکی نے عراقی کردستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات بالکل ختم کردیئے تو عراقی کردستان کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑےگا۔ اس نے کہا کردستان میں مسعود بارزانی کی صدارت کی مدت 4 سال قبل ختم ہوگئی اور اب اس کا اس عہدے پر باقی رہنا غیر قانونی ہے۔ ترکی کے اقتصادی ماہر کا کہنا ہے کہ اگر ترکی، ایران ، اور عراق کردستان کا بائیکاٹ کردیں تو عراقی کردستان کے لئے اپنی حیات کا باقی رکھنا مشکل ہوجائے گا۔  اس نے کہا کہ رعاقی کردستان کی علیحدگی کا منصوبہ امریکی ، اسرائیلی منصوبہ ہے اور اس منصوبے سے ترکی کو شدید خطرات لاحق ہیں لہذا ترکی ایران اور عراق کے ساتھ ملکر اس منصوبے کو ہر ممکن طریقہ سے ناکام بنائے گا۔