مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے ہے کہ سعودی عرب کے تعاون سے ایک ایسا مرکز قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد دنیا بھر سے دہشت گرد کا خاتمہ ہےجبکہ دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل میں بھی دونوں ممالک کا اہم کردار ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے سب کمیٹی برائے انسداد دہشت گردی، ایٹمی عدم پھیلاؤ اور تجارت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لیے نئی درسی کتب چھاپی جارہی ہیں اور پرانی کتابوں کو واپس اٹھایا جارہا ہے جو دہشت گردی کو ہوا دیتی ہیں، مساجد کے پیش امام حضرات کی تربیت پر بھی نظر رکھی جائے گی۔ یہ مرکز سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر بھی اثر انداز ہوگا۔ریکس ٹلرسن نےکہا کہ ریاض میں ہونے والے سربراہی اجلاس کا ایک نتیجہ یہ تھا کہ سعودی عرب میں ایسا سینٹر بنایا جائے گا جو مسلمانوں میں دہشت گردانہ پیغامات کو روکنے کے لیے اقدامات کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس مرکز نے کام شروع کردیا ہے، جس کا مقصد دنیا بھر سے دہشت گردانہ حملوں کے عوامل کو ختم کرنا ہے۔ مرکز کا بہت وسیع کام ہوگا، جو سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر بھی اثر انداز ہوگا۔ باخبر ذرائع کے مطابق اس سے قبل کئی وہابی مساجد سے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد سے منسلک پیش امام پکڑے گئے ہیں۔ اور اب امریکہ اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں سے منسلک ہزاروں افراد وہابی دہشت گرد تنظیموں میں شامل ہیں سعودی عرب کے دو اہم مذہبی شہروں مکہ و مدینہ کے پیش اماموں کا تقرر بھی امریکہ کی مرضی کے مطابق ہوتا ہےاور یہی وجہ ہے کہ ان دو مقدس مقامات کے پیش امام کبھی بھی امریکہ کےظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کرتے۔
اجراء کی تاریخ: 25 ستمبر 2017 - 17:40
امریکہ کے وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے ہے کہ سعودی عرب کے تعاون سے ایک ایسا مرکز قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد دنیا بھر سے دہشت گرد کا خاتمہ ہےجبکہ دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل میں بھی دونوں ممالک کا اہم کردار ہے ۔