اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ہفتہ دفاع کی مناسبت سے منعقد فوجی پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی سے ملک کے دفاع کے سلسلے میں اجازت نہیں لیں گے ہم اپنے عہد پر اسی وقت تک باقی ہیں جب تک فریق مقابل اپنے عہد پر باقی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ہفتہ دفاع مقدس کی مناسبت سے منعقد فوجی پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کے  دفاع کے سلسلے میں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ، ہم اپنے عہد پر اسی وقت تک باقی ہیں جب تک فریق مقابل اپنے عہد پر باقی ہے۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ ہجری قمری سال  کا پہلا مہینہ محرم الحرام ہمیں ایثار اور شہادت کا درس دیتا ہے ہم حسینی مکتب سے وابستہ ہیں حسینی مکتب نے ہمیں عزت ، عظمت ، سربلندی اور سرافرازی کا درس دیا ہے ہم عاشورا اور حسینی مکتب کی بدولت گذشتہ 38 برسوں سے سامراجی اور استعماری طاقتوں کی سازشوں کے مقابلے میں کامیاب ہوتے چلے آرہے ہیں ۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ سپاہ  اسلام نے ہمیشہ میدان جہاد جذبہ ایثار و شہادت  حضرت امام حسین کے مکتب سے سیکھا ہے اور ہمیشہ مکتب حسین (ع) ہمارے لئے نمونہ عمل ہے ۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ انقلاب اسلامی سے قبل جب بھی جنگين ہوئیں تو ان کے ایران پر منفی اثرات مرتب ہوئے اور بعض جنگوں میں حتی ایران کی ارضي سالمیت خطرے سے دوچار ہوئی ۔لیکن انقلاب کی کامیابی کے بعد آٹھ سالہ جنگ میں حضرت امام حسین (ع) کے نام کی بدولت  اور عاشورا کی ثقافت کی بدولت ایرانی عوام کو فتح نصیب ہوئی جبکہ آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ میں صدام معدوم کو تمام سامراجی اور استکباری طاقتوں کی حمایت اور پشتپناہی حاصل تھی۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ مسلح افواج ایرانی قوم اور ملک کی قدرت اور توانائی اور مضـوط دفاع کا مظہر ہیں اور ایران کو اپنے دفاع میں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہے۔

صدر حسن روحانی نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مشترکہ ایٹمی معاہدے کا گروپ 1+5 کے رکن ممالک نے احترام کیا تو ہم بھی احترام کریں گے اگر انھوں نے پھاڑ دیا تو ہم بھی آگ لگا دیں گے۔ اورہم اپنے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی سرپرستی میں عزت اور عظمت کی شاہراہ پر گامزن رہیں گے۔