مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے پہلے خطاب میں شمالی کوریا کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکہ کو مجبور کیا گیا تو وہ شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کردے گا۔ امریکی صدر نے ایران کے ساتھ مشترکہ ایٹمی معاہدے کو بھی امریکہ کے لئے شرم آور قراردیا۔ امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ نے شمالی کوریا کے بارے میں کافی صبر سے کام لیا ہے اور اب امریکہ کا پیمانہ صبر لبریز ہوگیا ہے اگر امیرکہ کو مجبور کیا گیا تو شمالی کوریا کو نابود کردیا جائے گآ۔
امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ اپنی فوج کو مزید قوی اور مضبوط بنا رہا ہے امریکہ اپنے اتحادیوں کا بھر پور دفاع کرےگا ڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں شمالی کوریا، ایران، ونزویلا، شام کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے شمالی کوریا کو تباہ کرنے کی دھمکی دی اور کہا کہ اگر امریکہ کو اپنا اور اپنے اتحادیوں کا دفاع کرنے پر مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا ۔
امریکی صدر نے ایران اور گروپ 1+6 کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو امریکہ کے لئۓ شرم آور اوربدترین معاہدہ قراردیتے ہوئے کہا امریکہ کے لیے باعث شرمندگی ہے کہ وہ اس کا حصہ ہے۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر جھوٹ کا سہارا لیتے کہا کہ ایران دہشت گردی کو فروغ دینے والا ملک ہے ایران کو اپنا ایٹمی پروگرام آگے بڑھانے کا موقع نہیں دینا چاہیے اور میں ایران کی ایٹمی معاملے میں پیشرفت و ترقی کو روکنے کی ہر ممکن کوشش کروں گآ۔ قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں شمالی کوریا کے جوہری پروگرام، موسمیاتی تبدیلی اور میانمار میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر گفتگو کی۔ انٹونیو گوٹریس نے میانمار کی حکومت کو واضح الفاظ میں ہدایات دیں کہ وہ فوری طور پر راکھائن میں فوجی آپریشن بند کرے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امدادی قافلوں کو متاثرہ علاقوں تک بلاتعطل رسائی دے۔